رات بھر کی ہے شمّع کی جو حیات ** اظہر ناظؔر

رات بھر کی ہے شمّع کی جو حیات

تو ہے پروانے کی یاں اُس سے بھی کم

کہ یہ پروانہ شمّع جلتے ہی

روشنی کا جو کرتا ہے دیدار

اور پھر اُس لمحہِ نشاط میں ہی

اپنا دل بھی تو نذر کرتا ہے

اپنی جاں تک کو وار دیتا ہے


؀اظہر ناظؔر


#Azharnaazirurdupoetry



Comments

Popular posts from this blog