مُنتخب اشعار ** کلام اظہر ناظؔر
مُنتخب اشعار :- جس پھُول کا تھا چرچا مہ وِشوں میں وُہ پھُول فقط تیرے نام کا تھا اظہر ناظؔر کب ھم نے بھی کوئی نرمی روا رکھّی تھی جھُوٹ کی منڈی میں سچ کی سبیل لگا رکھّی تھی اظہر ناظؔر تُمہارا ظرف ہے تُم بھُول جاتے ہو ہماری ضِد ہے ، ہم یاد رکھتے ہیں اظہر ناظؔر تُمہارا ظرف ہے تُم بھُول جاتے ہو ہماری ضِد ہے ، سب یاد رکھتے ہیں اظہر ناظؔر جانثاروں کی صف میں چلو نام تو آیا یُوں بے نام ہم سے آخر کو گِنتی میں آئے اظہر ناظؔر پڑی جو چوٹ آئینے پہ دل کے ٹُوٹ گیا جو دُوسری ھم مُحبّت کریں تو کس دِل سے ؟؟ اظہر ناظؔر آپ سے ہے تماشوں کی رونق شعر کی اصل آبرُو ھمی سے ہے اظہر ناظؔر #Azharnaazirurdupoetry