دیکھ لے تیرے بھی دیوانوں کو صبر آ گیا ہے ** غزل ** اظہر ناظؔر

اس کہانی میں ہی کیسا یہ بھنور آ گیا ہے

زیر تو  آیا تھا اب کے یہ زبر آ گیا ہے 


لوگ کہتے رہے دیکھو تو یہ گھر آ گیا ہے

ہم کہ سمجھے کوئی انجانا نگر آ گیا ہے 


 آپ کی ہی بے رُخی نے تو کیا ہے یہ کمال

اِن فقیروں کو بھی جینے کا ہُنر آ گیا ہے


جبر کی بھی کوئی تو حد لکھّی ہوتی ہو گی 

ہم  تھکے ماندوں کو بھی پیش سفر آ گیا ہے 


ڈر کی دہلیز سے اِکبار  گُزر  آئے تھے ہم

 موت کا وقت کیا بارِ دگر آ گیا ہے ؟؟


تُو نے سمجھا تھا کہ مر جائیں گے تیری خاطر

دیکھ لے تیرے بھی دیوانوں کو صبر آ گیا ہے


پُوچھ کر حسب نسب اپنی چھُپاتے رہے اصل

لو تشفّی کو ہی آج آپ شجر آ گیا ہے


خُونِ ہستی بھی تو کُچھ سہل نہیں ہے یارو

دل کو مارا ہے تو آگے یہ جگر آ گیا ہے


؀اظہر ناظؔر


#Azharnaazirurdupoetry

Comments

Popular posts from this blog