پہلی مُحبت ** نظم ** اظہر ناظؔر

***پہلی محبت***


روز حیرت سے مجھے وہ تکا کرتی تھی

مری غزلیں ,مری نظمیں پڑھا کرتی تھی

پوچھتی تھی اتنا درد کہاں سے ملا تم کو

کس نے ہے دے ڈالا محبت کا یہ صلہ تم کو

تمہارے کلام  میں یہ انفرادیت کیسی ہے

شعر میں , سخن میں یہ ندرت کیسی ہے

کس کی یاد میں یوں پیہم دن رات لکھتے ہو تم

تشنہ لبی , چاک زخموں کی بات لکھتے ہو تم

درد کو کس لئے خلاف معمول دوا کہتے ہو تم

زمانے کو بھی مہر و وفا سے سوا کہتے ہو تم

زلف کو گھٹا اور  چہرے کو چاند لکھتے ہو

تیرگی کو بڑھا, چراغوں کو ماند لکھتے ہو

تمہاری شاعری میں یہ ہیجان کیسا ہے

پس کلام ہے جو موجزن رومان کیسا ہے

دیکھو تو کسی روز میری آنکھوں میں

مہکو تو کسی روز میری سانسوں میں

تمہارے درد کی اک میں دوا ہوں جان لو تم

اس دشت بےنوا میں اک نوا ہوں مان لو تم

پھر اک روز کسی دور دیس جا بسی وہ

نا حق , میری چاہت کو تھی ترسی جو

احساس جو کل بھی تھا ناظر ,  ہے آج مجھے__ 

زندگی بھر ہے چکانا پہلی محبت کا خراج مجھے


اظہر ناظؔر


#Azharnaazirurdupoetry



Comments

Popular posts from this blog