مہنگائی ** نظم ** اظہر ناظؔر
اُس نے کہا دل آیا ہے
ہم یہ سمجھے بل آیا ہے
وُہ بولی ناظؔر تُمہی ہو
ہم بولے کس نے کہا ہے
اُس نے کہا دو گے کُچھ اُدھار
ہم ذرا اُونچا سُنتے ہیں
اُکتا کے بولی فُون دو گے
کانوں نے یہ سُنا خُون دو گے
بولے ہم ہمیں جانا ہو گا
بولی تُم کو پھر آنا ہو گا
چار کی بولی اجازت ہے
کہہ دیا اپنی شرافت ہے
وُہ بولی کہ کمال ہُوا
آواز آئی حلال ہُوا
اُس کی رعنائی بڑی ہے
پر یہاں مہنگائی بڑی ہے
(اظہر ناظؔر)
#Azharnaazirurdupoetry
Comments
Post a Comment