جُوں تیری بزم میں نشاطِ غم کے مارے آتے ہیں ** غزل ** اظہر ناظؔر

جُوں تیری بزم میں نشاطِ غم کے مارے آتے ہیں

اُترتی ہے دھنک زمیں پہ چاند تارے آتے ہیں

جو مل سکو تو ملو تو دُکھوں سے ھمارے تُم ذرا

کہیں ھم سے ہی پہلے جاناں غم ہمارے آتے ہیں

سمجھتے ہو کہ کُچھ نہیں ہو گا جو چاہے سو کرو

کوئی تو دیکھتا ہے جس کے آگے سارے آتے ہیں

یہ میرے دل کے روزنوں سے جھانکتا ہے کون یُوں

تھی حسرت ایک جن کی آج وُہ دوارے آتے ہیں

جاں اپنی تھی اِسے کبھی کے وار دیتے ہمنشیں

مگر گیا کریں کہ سب سے پہلے  پیارے آتے ہیں

یُوں ہم کسی بھی نازنین پر ہو جاتے اب فدا

مگر کیا کریں کہ خواب ہی تُمہارے آتے ہیں

ہے ہار جیت کیا شے تُم کو بھی ابھی کیا خبر

کبھی تو اُن سے ملو جیت کے جو ہارے آتے ہیں 


؀اظہر ناظؔر


#Azharnaazirurdupoetry



Comments

Popular posts from this blog