Posts

Showing posts from November, 2023

خُود پہ جنّت حرام کون کرے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ مے کشوں کو یہ مے کدہ ہے جنّت خُود پہ جنّت حرام کون کرے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

ہمی ہیں اور ہمی ہم ہیں ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ ہٹا دی ہے یہ چِلمن لو ہمی ہیں اور ہمی ہم ہیں (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

تھوڑا سا ہمیں ان آنکھوں میں پانی دیتا جا ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ جانے والے کوئی تو سُن کہانی دیتا جا  تھوڑا سا ہمیں اِن آنکھوں میں پانی دیتا جا (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

ہم تری بزمِ ناز میں آئے ہوتے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ ہم تری بزمِ ناز میں آئے ہوتے پر سُنا ہے تُو پارسا ہو گئی ہے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

شاعری ، شاعری کھیلتے ہیں ** غزل ** اظہر ناظؔر

Image
​ آگہی ، آگہی کھیلتے ہیں شاعری ، شاعری کھیلتے ہیں ہیں اندھیرے ڈرانے لگے تو روشنی ، روشنی کھیلتے ہیں مرنے کی بات ابھی بھُول جاؤ زندگی ، زندگی کھیلتے ہیں آؤ کچھ پل کو انجان ہو جائیں اجنبی ، اجنبی کھیلتے ہیں بات کوئی ادھُوری ہے شاید ان کہی ، ان کہی کھیلتے ہیں اس مُحبّت سے آگے چلو اب عاشقی ، عاشقی کھیلتے ہیں دُشمنی سے یہ جی بھر گیا ہے دوستی ، دوستی کھیلتے ہیں اب تو جنگل بھی شرما گئے ہیں آدمی ، آدمی کھیلتے ہیں سامنے جو بھی تھا دیکھا ہم نے باطنی ، باطنی کھیلتے ہیں بندشوں سے یہ جی اوبھ چلا  سرکشی ، سرکشی کھیلتے ہیں تُم ہو جیتے نہ ہم ہارے کُشتی دھاندلی ، دھاندلی کھیلتے ہیں کیسے یہ فرقوں میں ہی بٹے لوگ مذہبی ، مذہبی کھیلتے ہیں یاد سُلطان کو یکدم آیا مُفلسی ، مُفلسی کھیلتے ہیں یہ معیشت تو جانے کب اُٹھے بہتری ، بہتری کھیلتے ہیں چلنے کی کب یہ گاڑی ہے ہم سے مسخری ، مسخری کھیلتے ہیں (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

تھپکیاں دے کر سُلا دیتا ہُوں میں بچوں کو اپنے ** مُنتخب اشعار *اظہر ناظؔر*

Image
​ تھپکیاں دے کر سُلا دیتا ہُوں میں بچّوں کو اپنے روٹی مگر خواب میں بھی وُہ مانگتے ہیں برابر (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

اور وہاں پہلے سے ہی رقیب کھڑا تھا ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ ایک ہی تو رستہ دِل کو تیرے تھا جاتا  اور وہاں پہلے سے ہی رقیب کھڑا تھا (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

کہیں رستے میں بھٹکا پھرا ہوتا ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ کہیں رستے میں بھٹکا پھِرا ہوتا میں منزل کی مگر آرزُو بھی تھا (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ مُنتخب اشعار :- میں بناتا ہُوں کاغذ پہ آنکھیں تِری جب کبھی بھی تُجھے بھُولنے لگتا ہُوں .... رُکے بھی تو قدم کہاں آ کر تِری دہلیز تھی بُلاوا نہ تھا ..... درد کی دولت بکثرت ملی دِل کو کی فقیری میں بھی ہم نے بادشاہی (اظہر ناظؔر) مُنتخب اشعار :- تُجھ سے منسُوب دِل کے موسموں پے آج پت جھڑ کے _ ڈیرے ہیں جاناں (اظہر ناظؔر) حُسن والوں نے نہ چھوڑی کوئی کسر یُوں تو پارسائی کی مگر ____ ہم نے قسم کھائی تھی (اظہر ناظؔر) دُنیا نے مصلحت جس کا نام رکھا ہے نِری مُنافقت ہے اور کُچھ بھی تو نہیں  (اظہر ناظؔر) چٹان جیسے حوصلے _جو چیر دے اُس ایک شبد کو اُداسی کہتے ہیں (اظہر ناظؔر) جہاں سے تُم نہیں گُزرتے ہو اب وُہ رستے کہیں نہیں جاتے (اظہر ناظؔر) مُجھ کو سفر ہے درپیش اب ،اُن کی گلی کا اِن دھڑکنوں سے کہہ دو اوقات میں رہیں  (اظہر ناظؔر) یُوں میرے ساتھ چلنے والے تیرے تیور  جُدائی کے ہیں (اظہر ناظؔر) مُسکرا دیتا ہُوں اُسے دیکھ کر اور وُہ سمجھتی ہے بُہت خُوش ہُوں میں (اظہر ناظؔر) پھُول مہکتے رہیں گے یُونہی خُوشبُو  کِسی کی اسِیر نہیں (اظہر ناظؔر) مُحبّت کو میری خطا جانتا ہے عجب شخص ہے وُہ کیا جانتا ہے (اظہر ناظ

نہ لادو تُہمتیں اتنی بھی دوش پر میرے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ نہ لادو تُہمتیں اِتنی بھی دوش پر میرے کہ پارسائی کا یہ بھرم ہی جاتا رہے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

اُن سے کبھی دُشمنی مول نہ لے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ نہیں دوستی کے تری جو لائق  اُن سے کبھی دُشمنی مول نہ لے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

اُن سے پھر دُشمنی کیا کرنی ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ نہیں دوستی تک کے جو لائق  اُن سے پھر دُشمنی  کیا کرنی (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

سو وظیفے کئے ہیں دُعائیں ہزاروں مانگی ہیں ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ سو وظیفے کئے ہیں ، دُعائیں ہزاروں مانگی ہیں قسمت سے تُو اب بھی نہ ملا تو پھر کب ملے گا (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

آج یہ خار اپنے سے لگے ہیں ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ آج گُلابوں نے توڑا ہے دِل  آج یہ خار اپنے سے لگے ہیں (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

بڑے صبر آزما مقام اس سُخن میں ہیں ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ بڑے صبر آزما مقام اِس سُخن میں ہیں کہ یاں ہیرے موتیوں کو بھی صبر کرنا ہے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

اک ترے ساتھ کی حسرت یہاں تک لائی مُجھے ** مُنتخب اشعار *اظہر ناظؔر *

Image
​ اِک تِرے ساتھ کی حسرت یہاں تک لائی مُجھے ورنہ کُچھ بھی تو نہ تھا رختِ سفر میں میرے ╮⊰✧ ✍ اظہر ناظؔر✧ #Azharnaazirurdupoetry

سنگ منزل بھی تو دیوار نظر آتا ہے ** غزل ** اظہر ناظؔر

Image
​ سنگِ منزل بھی تو دیوار نظر آتا ہے رستہ رستہ ہمیں لاچار نظر آتا ہے ہم کو کیا تھا پتہ کتنا ہو گا پانی پہ یہاں  ایک سے ایک ہی فنکار نظر آتا ہے ہیں بکاؤُ سبھی ، عیّار بھی ، مکّار بھی ، خُوش ہر فرشتہ یہاں بیزار نظر آتا ہے آپکا یہ لکھّا سر آنکھوں پہ ہے اپنے حضُور چنچل و شوخ  یہ اظہار نظر آتا ہے کھُل کے برسا جو ابر پانی ہی پانی ہو گیا باغ کا ہر پتّا سرشار نظر آتا ہے رات بھر سویا نہ تُو میں بھی جگا ساتھ ترے یہ تری آنکھ کا خُمار نظر آتا ہے  جو ترا ساتھ تھا تو آساں تھی ہر مُشکل بھی اب تو جینا ذرا دُشوار نظر آتا ہے یہ مرے شہر کے لوگوں کو ہُوا ہی کیا ہے ہر نفس لڑنے کو تیٔار نظر آتا ہے پسِ چلمن بھی حسینوں کی جھلک تھی قاتل حُسن اب زینتِ بازار نظر آتا ہے مُعتبر تھا تُو اِسی گُفتگُو سے پہلے تک بات سے ہی ترا معیار نظر آتا ہے بات سے مُکرنے کو خُوبی سمجھتے ہیں تو جھُوٹ ہی آپ کا کردار نظر آتا ہے مُفت کی ساقی نے پلا دی مے خانے میں جو آج تو شیخ بھی میخوار نظر آتا ہے سچ بتا غم میں دکھائی دے گا مُجھ کو کہیں بھی چہرے مُہرے سے تُو غمخوار نظر آتا ہے دوست دُشمن یُوں بناتے نہیں ہیں ہم بھی مگر یاروں کا یار تُو دل

کبھی تاروں سے کرنا باتیں چاندنی راتوں میں ** مُنتخب اشعار **اظہر ناظؔر

Image
​ کبھی تاروں سے کرنا باتیں چاندنی راتوں میں یہی مشغلے اپنے اور راتیں ترے ہجر کی تھیں (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

میری مرضی ** نظم ** اظہر ناظؔر

Image
​ وُہ بولی میری مرضی ہے میں اپنے تن کی مالک ہُوں میں ہُوں آزاد عورت ہُوں مرد کے  برابر میں قدم دو چار آگے ہُوں مُجھے مردوں کی کیا پرواہ جو بھی ہیں بھاڑ میں جائیں یہ ُمجھ میں وُہ بھی تکتے ہیں جو مُجھ میں کہیں نہیں ہے وفا نام کی کوئی شے ہے  بات کرتے ہیں یہ تاروں کی مگر لاتے گھوبھی شلجم ہیں یہ دُنیا چلا سکتی ہُوں  سبھی بار اُٹھا سکتی ہُوں مُجھے مردوں سے نفرت ہے نجانے مرد کیا بلا ہے ازل سے پیچھے پڑا ہے میں دُھتکارتی بھی ہُوں مگر یہ ڈھیٹ بڑا ہے غزل کہتا ہے مُجھ پر ہی مرے سراپے پہ مرتا ہے وُہ بولی تُم لُغت  دیکھو یہ مرد مُجھ سے ڈرتے ہیں میں اِن سے نہیں ڈرتی یہ ڈر مُجھ سے ڈرتا ہے میں نے بھی تالی بجا دی اُسی لمحے ، ہاں اُسی لمحے کوئی چینخ کانوں میں گُونجی وُہ بے ہوش پڑی تھی کوئی چھپکلی تیزی سے چھت سے فرش پہ آئی تھی ؀اظہر ناظؔر #Azharnaazirurdupoetry

ٹُوٹا ہے دل تو اُس سے گلہ اب کون کرے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ دے دیا تھا جب ھمی نے اُس غارت گر کو ٹُوٹا ہے دِل تو اُس سے گلہ اب کون کرے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

تیرے مے کدے کا جاتا کیا ہے ** غزل ** اظہر ناظؔر

Image
​ تیرے مے کدے کا جاتا  کیا ہے اپنے پیاسے کو جتلاتا کیا ہے ہے ہمیں سبھی معلُوم حقیقت کُچھ بھی لینے کو جاتا کیا ہے ہم تو آۓ ہیں سوغات ہی دینے اپنے پہلُو پہ اِتراتا کیا ہے ہم سے پھُوٹتی ہے روشنی وافر دِیپ کو دِیا دکھلاتا کیا ہے لے خبر ذرا پیمانے کی اپنے پینے والوں کوسمجھاتا کیا ہے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

فون کال ** نظم ** اظہر ناظؔر

Image
​ کبھی یہ واردات ہم پہ گُزری تھی !!!! کسی کی یاد میں کسی کی نذر  میری ابتدائی شاعری سے ایک نظم آپ سب کی نذر !!!! **** فون کال **** ہوا کے دوش پہ اس دن جب پہلی بار فون پہ تیری بہتے جھرنوں سی آواز مری سماعتوں میں رس گھول گئی تھی تیرے لہجے میں بلا کی شوخی تھی جسے اس لمحے کوئی شرارت جان کر تجھے کوئی انجان , اجنبی جان کر میں نے پھر ریسیور رکھ دیا تھا تمہیں دوبارہ کال سے منع کیا تھا پھر دن میں کئی کئی بار لگاتار مجھے تیرے نمبر سے فون آتا رہا تا وقتیکہ مجھے پہلی بار یوں لگا کہ یہ محض تمہاری شرارت نہیں تھی پھر یونہی باتوں کا انبار لگا تھا بن بات کئے رہنا دشوار لگا تھا ہاں بس اتنا یاد ہے مرا پوچھنا کون ہو تم آخر کس دیس سے یہاں آئ ہو کیوں تتلی سی تم یوں اڑتی پھرتی ہو پھر ہفتوں ہی بن ملے , بنا دیکھے ہوا کے دوش پر اور فون کے اس پار ہمارے بیچ عہد و پیماں ہوتے رہے ہم تم اپنی اپنی رو میں بہتے گۓ  یوں لگا کہ برسوں کی شناسائی تھی درمیاں حا ئل کسی جنم کی جدائی تھی پھر جب پہلی بار ہم سر شام ملے تھے اور میں دم بخود تم کو دیکھا گیا تھا اس پل یہ حقیقت مجھ پہ آشکار ہوئی تھی کہ تم حیرت انگیز حد تک ویسی ہی تھی

حرف کا مُقدر لفظوں کے ہم سکندر ہیں ** نظم ** اظہر ناظؔر

Image
​ حرف کا مُقدّر لفظوں کے ہم سکندر ہیں ہر شے کو قرینے سے رکھنا اپنی عادت ہے ہم کو ہر شے میں ہی قُدرت دکھائی دیتی ہے  ہر سُو زندگی کی چاہت دکھائی دیتی ہے چند حرفوں سے ہم شہکار ہیں بنا لیتے کہنے کو مجاور ہیں نہ ہی کوئی ولی ہم بھی  وقت کی ہمیں آہٹ تک سُنائی دیتی ہے  دیکھتے  پسِ آئینہ بھی مُورتیں ہم ہیں سامنے کی سب کو صُورت دکھائی دیتی ہے زادِ راہ  میں ہم حیرت کدے لئے پھرتے  دل میں ہیں صنم کدے لئے چلتے ہم اکھیوں میں ہیں مے کدے لئے پھرتے حسرتوں کو ہم سے بہتر ہے کون جانتا  رہزنوں کو ہم سے بہتر ہے کون پہچانتا ہم سے ہی چراغوں کی آبرُو سلامت ہے روشنی لُٹا کے رقص بھی ہمی تو کرتے ہیں  ہمارے لفظوں کی بولی ہی نہیں لگتی   مانو ہیرے ہیں یہ انمول سارے کے سارے  تِنکا تِنکا چُن کر ہم آشیاں بناتے ہیں  پھر وہی نشیمن ارمانوں سے سجاتے ہیں حسرتوں کی لو سے ہی روشنی بھی کرتے ہیں دھڑکنوں کی دھمال کو زندگی بھی کرتے ہیں ہم کو شہر بھی صحرا بھی ہے ایک سا لگتا  خاک چھانتے ہیں ہم ریت پھانکتے ہیں  جس کسی نے بھی رکھا دل میں ہی رکھا ہم کو کوئی جاہ کوئی اعزاز چاہتے کب ہیں ہم درویشوں کو نام بُہت ہے شکستہ اِس دِل کا دام بُہ

آ ہی گیا رشک گُلوں کو بھی ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ آ ہی گیا رشک گُلوں کو بھی  چمن میں یہ کون آ گیا ہے (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

اور جی کے اب کیا کریں گے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ ‏ اور جی کے اب کیا کریں گے مِل جاتے تُم تو بات بھی تھی (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

تُم مل جاتے تو بات بھی تھی ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ ‏ یُوں جی کے بھی اب کیا کریں گے تُم مِل جاتے تو بات بھی تھی (اظہر ناظؔر) #Azharnaazirurdupoetry

دیکھو تو رنگ بدلتی ہے دُنیا کیسے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ دیکھو تو  رنگ بدلتی ہے دُنیا کیسے  کُوچے میں اُنکے آج ہیں ہم بھی غیر ہُوئے (اظہر ناظؔر)  #Azharnaazirurdupoetry

یہ کیا کم ہے تُم میں دم ہے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظر

Image
​ اِس عہدِ ملامت میں جی لئے یہ کیا کم ہے ، تُم میں دم ہے (اظہر ناظؔر)  #Azharnaazirurdupoetry

اِس عہدِ ملامت میں جی گئے ** مُنتخب اشعار ** اظہر ناظؔر

Image
​ اِس عہدِ ملامت میں جی گئے  یہ کیا کم ہے ہم میں دم ہے (اظہر ناظؔر)  #Azharnaazirurdupoetry