​مُجھے بھی یہ شاید گُماں رہتا ہے ** غزل ** اظہر ناظؔر

مُجھے بھی یہ شاید گُماں رہتا ہے 

مری دسترس میں جہاں رہتا ہے


کسی کی توجّہ میں ہر لحظہ ہی

زمیں رہتی ہے ، آسماں رہتا ہے


مری پلکوں کے روزنوں میں ہی تو

مرے یار کا آستاں رہتا ہے 


مُسافر ہیں آتے چلے جاتے ہیں

نشانی کوئی نا نشاں رہتا ہے


بڑے درد ہیں جن کا باقی ابھی

سُخن رہتا ہے یہ بیاں رہتا ہے


اُسی کی یہ قُدرت ہے ، چاہت بھی ہے

نہاں رہ کے بھی جو عیاں رہتا ہے


؀اظہر ناظؔر


#Azharnaazirurdupoetry


Comments

Popular posts from this blog