سبھی طرف ہی اندھیرا دکھائی دیتا ہے ** غزل ** اظہر ناظؔر

میں اِک اکیلا سِتارہ کہاں کہاں چمکُوں

سبھی طرف ہی اندھیرا دِکھائی دیتا ہے


(اظہر ناظؔر)


ہے رات کو بھی سویرا دکھائی دیتا ہے

بشر کو بھی تو مسیحا دکھائی دیتا ہے

میں اِک اکیلا سِتارہ کہاں کہاں چمکُوں

سبھی طرف ہی اندھیرا دِکھائی دیتا ہے

اِنہی تو بارشوں نے چھین لی متاع مری

ابر ہی اب تو لُٹیرا دکھائی دیتا ہے

یہ اور بات کہ شہکار ہی نہ بن پایا

بنا کے کُچھ تو بکھیرا دکھائی دیتا ہے

تُم آستینوں میں ہی رہو تو ہے اچھّا

ادھر ھم کو تو سپیرا دکھائی دیتا ہے


(اظہر ناظؔر)


#Azharnaazirurdupoetry



Comments

Popular posts from this blog