ایک ردیف** تین شاعر** تین غزلیں

ایک ردیف ** تین شاعر ** تین غزلیں
ایک ردیف / تین شاعر

(راغب مراد آبادی)

کون کسی کا یار ہے سائیں

یاری بھی بیوپار ہے سائیں

یہ بھی جھوٹا، وہ بھی جھوٹا

جھوٹا سب سنسار ہے سائیں

ہم تو ہیں بس رمتے جوگی

آپ کا تو گھر بار ہے سائیں

کب سے اُس کو ڈھونڈ رہا ہوں

جس کو مجھ سے پیار ہے سائیں

کرودھ کپٹ ہے جس کے من میں

مفلس اور نادار ہے سائیں

ڈول رہی ہے پریم کی نیا

داتا کھیون ہار ہے سائیں

بات کبھی ہے پھول کی ڈالی

بات کبھی تلوار ہے سائیں

گاؤں کی عزت کا رکھوالا

گاؤں کا لمبردار ہے سائیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(رحمان فارس)

یہ جو مجھ پر نکھار ہے سائیں 

آپ ہی کی بہار ہے سائیں

آپ چاہیں تو جان بھی لے لیں 

آپ کو اختیار ہے سائیں

تم ملاتے ہو بچھڑے لوگوں کو 

ایک میرا بھی یار ہے سائیں

کسی کھونٹی سے باندھ دیجے اسے 

دل بڑا بے مہار ہے سائیں

عشق میں لغزشوں پہ کیجے معاف 

سائیں یہ پہلی بار ہے سائیں

کل ملا کر ہے جو بھی کچھ میرا 

آپ سے مستعار ہے سائیں

ایک کشتی بنا ہی دیجے مجھے 

کوئی دریا کے پار ہے سائیں

روز آنسو کما کے لاتا ہوں 

غم مرا روزگار ہے سائیں

وسعت رزق کی دعا دیجے 

درد کا کاروبار ہے سائیں

خار زاروں سے ہو کے آیا ہوں 

پیرہن تار تار ہے سائیں

کبھی آ کر تو دیکھیے کہ یہ دل 

کیسا اجڑا دیار ہے سائیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(اظہر ناظؔر)

یار ہی یار مار ہے سائیں
یاری بھی داغدار ہے سائیں

سہہ جو لیتے قبائے ہستی کو 
درد  کا کیسا بار ہے سائیں

کیا ہے رنجش، گلے سے آ کے لگو
پل کا کیا اعتبار ہے سائیں

خود سے انسان کو حقیر نہ جان
ورنہ رب کی ہی مار ہے سائیں

سیدھا رستہ نہ چھوڑ ، دِل کی سُن
رب کی تیرے  پُکار ہے سائیں

رکھ سفر میں بھی قافلے پہ نظر
 کِس کا  کیا اعتبار ہے سائیں

لڑکھڑا کے گِرے جِدھر درویش
تیرا میرا ، شُمار ہے سائیں؟

رہ گیا ہے بشر بھی گھڑتا جواز
مرتا بے اِختیار ہے سائیں



#Parizaad2023
#Rakhtesafar2023
#Parastish2023
#Azharnaazirurdupoetry

Comments

Popular posts from this blog