تیرے در سے وفا کو اُٹھا لایا ہُوں ** غزل ** اظہر ناظؔر

تیرے در سے وفا کو اُٹھا لایا ہُوں
اپنی میں کی خطا کو اُٹھا لایا ہُوں                
دِل کو کب بھُولے گی یہ ہی دِل کی لگی
آخرِش میں دغا کو اُٹھا لایا ہُوں
لوگ مانگ رہے تھے مُرادیں کئی
کِس کی میں بھی دُعا کو اُٹھا لایا ہُوں
اُٹھ رہی تھی یُوں بھی تو یہ تہذِیب سے 
میں بُلا کر حیا کو اُٹھا لایا ہُوں
مُجھ سے دیکھی نہ اُس کی بھی حالت گئی
فٹ میں جا کے شفا کو اُٹھا لایا ہُوں

؀اظہر ناظؔر

#Parizaad2023
#Rakhtesafar2023
#Parastish2023
#Azharnaazirurdupoetry


Comments

Popular posts from this blog