اک خواب ہو یا اُسکی تعبیر ہو جاناں ** غزل ** اظہر ناظؔر


اِک خواب ہو یا اُس کی تعبِیر ہو جاناں
دِل میں سجی سی کوئی تصوِیر ہو جاناں
شاید تُمہی ہو میرے مُقدّر کا سِتارہ
قِسمت ہو مِری یا مِری تقدِیر ہو جاناں
تُم اِک حسیِں پتھّر سے تراشی مُورت ہو 
میں رانجھا ہُوں تُمہی مِری ہِیر ہو جاناں
ریشم کا ہے یہ قفس اب گھر مُجھے چندا
پاؤں کی ہو بیڑی ، تُم زنجِیر ہو جاناں
دلکش ہو ،حسیں ہو ، جانِ شاعری ہو تُم
دِل میں داغا سا ہُوا اِک تیِر ہو جاناں
لوگ اب مُجھے مُفلس نہ پُکاریں گے ہرگز
مُجھ کو ہو بہت ، زُلفِ گِرہ گِیر ہو جاناں       

؀اظہر ناظؔر

#Parizaad2023
#Rakhtesafar2023
#Parastish2023
#Azharnaazirurdupoetry

Comments

Popular posts from this blog