کون دل ہے جسے قرار نہیں ** غزل ** اظہر ناظؔر

راس گُلشن کو ہی بہار نہیں

کون دل ہے جسے قرار نہیں


تُو خُوشی کا مری خیال نہ کر

حسرتوں کا مری شُمار نہیں


آ گئے ہیں تری تلاش میں ہم

پر نہیں یہ تو وُہ دیار نہیں 


تنہا اِک تارہ ہی ہے آسماں میں 

جس کا کوئی بھی اب مدار نہیں 


 ایک الگ روگ موت کا ہی تو ہے 

سبھی کو جس پہ اختیار نہیں


ہیں سبھی چاہتوں کے مارے ہُوئے 

کون ہے یاں جو دل فگار نہیں


جن دریچوں کو ہم بھی چھوڑ آئے 

اُنہی گلیوں میں پھر پُکار نہیں 


ہم کو جو راس یہ گھر آ گیا ہے

تُو ہمیں دل سے یُوں اُتار نہیں


؀اظہر ناظؔر


#RakhteSafar2024

#Azharnaazirurdupoetry

Comments

Popular posts from this blog